مشرف شمسی
کُچھ دن پہلے پاکستانی چیف آف آرمی عاصم منیر امریکہ کے دورہ پر گئے تھے اور امریکہ میں اُنکا استقبال ایک ریاست کے سربراہ کی طرح کیا گیا تھا ۔پاکستانی آرمی سربراہ ایسے موقعے پر امریکہ گئے ہوئے تھے جب غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ عروج پر ہے اور اسرائیل مشکل میں نظر آ رہا ہے ۔لبنان میں حزب اللہ رک رک کر اسرائیل کے خلاف کارروائی کر رہا ہے ۔حوثی بحرِ احمر میں اسرائیل کا ناطقہ بند کر دیا ہے اور ان سب کے پیچھے ایران ہے یہ سب کو پتہ ہے ۔ایران کے خوف سے کوئی بھی خلیجی ممالک کھل کر امریکہ کا ساتھ نہیں دے پا رہا ہے ۔ایران بے خوف ہو کر اسرائیل کو ختم کرنے اور امریکہ کو خطّے سے باہر کرنے کے مقصد کی جانب بڑھتا جا رہا ہے ۔ایسے میں امریکہ کے پاس ایک ہی ٹرمپ کارڈ بچا ہے پاکستان آرمی سربراہ ۔پاکستانی آرمی سربراہ ہمیشہ سے امریکی اشارے پر کام کرتے رہے ہیں اور بدلے میں شاندار ریٹائرڈ زندگی گزارنے کا بھرپور معاوضہ حاصل کرتے ہیں ۔یہاں تک کہ پاکستانی سیاست میں بھی آرمی سربراہ کا مضبوط دخل ہوتا ہے ۔پاکستان کا آرمی سربراہ کی مرضی کے خلاف کوئی بھی جماعت اقتدار حاصل نہیں کر سکتا ہے ۔عمران خان نے روس سے نزدیکیاں بڑھانے کی جیسے ہی کوشش کی ۔امریکہ کے اشارے پر اس وقت کے پاکستانی آرمی سربراہ جنرل باجوہ نے ایک دوسرے کے کٹر مخالف جماعتوں کو یکجا کر عمران خان کی حکومت کو ختم کر دیا ۔اور اب عمران خان پھر حکومت میں واپس نہیں آ جائے انہیں الیکشن لڑنے کے لئے نا اہل کر دیا گیا ہے ۔پاکستان تحریک انصاف سے اُنکا چناوی نشان بلہ چھین لیا گیا ہے ۔غرض کہ پاکستان میں اس وقت الیکشن کے نام پر امریکہ کے ہاں میں ہاں کرنے والے نواز شریف کو وزیر اعظم کی کُرسی پر بیٹھایا جائے گا ۔پاکستان میں الیکشن کے نام پر مذاق چل رہا ہے لیکن جمہوریت کے علم بردار ممالک خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔خاص کر امریکہ جو دنیا میں جمہوری نظام کی سب سے بڑا وکیل ہے وہ بھی نہیں چاہتا ہے کہ پاکستان میں صاف اور سففاف الیکشن ہو۔کیونکہ اس وقت پاکستان میں عمران خان کی مقبولیت سب سے زیادہ ہے۔لیکن عمران خان امریکہ سے کچھ وعدہ نہیں کر رہے ہیں اسلئے انہیں پریشان کیا جا رہا ہے اور وہ جیل میں بند ہیں۔پاکستان کے سبھی طاقتور ادارے فوج کے اشارے پر چل رہے ہیں اور فوج امریکہ کے کہنے پر چلتا ہے ۔
گزشتہ مہینے ہی ایرانی حکومت نے پاکستان سے کہا تھا کہ بلوچستان کے اپنے بے لگام شہریوں پر لگام لگائیں۔اور اب ایران میں جنرل قاسم سلیمانی کی برسی پر زبردست دہشت گرد حملھ میں سو کے قریب عام لوگوں کے مارے جانے کی خبر ہے۔ایران اس دہشت گرد واقع کو یقینًا پاکستان سے جوڑے گا۔پھر پاکستان کے اندر بھی جوابی کارروائی ہوگی۔پاکستان کی ہمیشہ سے ایک اسٹریٹجک پوزیشن رہی ہے اور اس ستریٹجک پوزیشن کی وجہ سے امریکہ ہمیشہ پاکستان کو اپنے قابو میں رکھنا چاہتا ہے۔ اور امریکہ کبھی نہیں چاہتا ہے کہ پاکستان معاشی طور پر خود کفیل ہو تاکہ پاکستان اپنی آزادانہ پالیسی اختیار کرے۔اسلئے امریکہ پاکستانی افواج کے بڑے جرنیلوں پر خوب پیسے لوٹاتا ہے اور پاکستانی جرنیلوں کے اولادیں غیر ممالک میں پڑھتے ہیں ۔جرنیلوں کی زندگی شاہانہ ہوتی ہے اور انکے آسائش پر امریکہ خوب پیسے خرچ کرتا ہے تاکہ پاکستان کبھی امریکہ سے سر اٹھا کر بات نہیں کر سکے۔
اسلامی دنیا میں پاکستان واحد ملک ہے جو ایتمی پاور ہے۔لیکن مشرق وسطی میں جو جنگ چل رہی ہے اسمیں پاکستان کا کردار زیرو ہے جبکہ کبھی کبھی عوام کو خوش کرنے کے لئے پاکستان کی سرکار کی جانب سے کچھ جذباتی بیان جاری کر دیے جاتے ہیں ۔پاکستانی عوام کی ترجمانی نہ حکومت کر رہی ہے اور نہ فوج۔جبکہ ورلڈ آرڈر تبدیل ہوتا نظر آ رہا ہے ۔امریکہ پاکستان کے سہارے مشرق وسطیٰ میں طاقت کا بیلنس کرنا چاہتا ہے ۔اگر امریکہ کی خواہش کو پاکستانی افواج متواتر پورا کرنے کی کوشش کریگا تو پاکستان ختم ہو جائیگا۔