رياض ; (نمائندہ) آج سیاست میں دن بدن مسلمانوں کی نمائندگی کم ہوتی جارہی ہے جو کہ انتہائی افسوسناک ہے جمہوری نظام میں ہر طبقے کی نمائندگی لازم ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ آج خاص کر ہمارے نوجوان سیاست میں بھی اپنی موجودگی درج کرائیں یہ الفاظ ہیں سماج وادی پارٹی سے ممبر پارلیمنٹ جاوید علی خان کے گزشتہ دنوں وہ ریاض کے کراون پلازا ہوٹل میں جامعہ مليہ اسلاميہ یونیورسٹی کے 103 و يں يوم تاسيس کے پروگرام میں بول رہے تھے جس کا انعقاد جامعہ مليہ اسلاميہ الومنائی ایسوسی ایشن ریاض کی جانب سے گزشتہ 12 جنورى 2024 كو كراون پلازا ہوٹل مي
یا گیا تھا- پروگرام میں سماج وادی لیڈر جاوید علی خان مہمان خصوصی تھے وہیں پروفیسر عابد حلیم مہمان اعزازی کے طور پر شریک تھے ۔ پروفیسر عابد حلیم نے اس بڑے اجتماع کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم ہی ایک واحد ذریعہ ہے جس سے مسلمان ترقی کی دوڑ میں شامل ہو سکتے ہیں انھوں نے مزید کہا کہ ہم سبھی کے اندر اس بات کی فکر ہونی چاہیے کہ ہم اپنے قوم کے نونہال بچوں کے مستقبل کے لیے کچھ کر گزرنے کو کوشاں رہیں اور خاص کر مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ خاموشی کے ساتھ اپنے بچوں کی تعلیم پر توجہ دیں ۔ عیاں رہے کہ پروفیسر عابد حلیم ایک سرگرم سماجی رکن کے علاوہ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں رہائشی کوچنگ اکیڈمی کے ڈائرکٹر ہیں اِس کوچنگ کی کارکردگی بھی نمایاں ہے یہاں سے اب تک بڑی تعداد میں طلباء نے مختلف امتحانات میں اپنی کارکردگی درج کرائی ہے۔
روفیسر عابد حلیم نے کہا کہ خاص کر سول سروسز کے امتحانات میں کامیابی حاصل کرنا اور بڑے عہدوں پر فائز ہونا
کوئی بہت مشکل کام نہیں ہے بلکہ تھوڑی سی محنت اور ہلکی سی لگن سے لوگ اپنے بچوں کو اس کی طرف رغبت دلا سکتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ سعودی عرب میں مقیم ہیں الحمد للہ وہ کافی اچھی پوزیشن میں ہیں اور اچھے عہدوں پر فائز ہیں انکو چاہیے کہ وہ ہندوستان میں اپنی کمیونٹی کو آگے لانے میں مدد کریں- اِس تقریب کا آغاز قاری عبدالرحمن عمری کی قراءت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد لوگوں نے ترانہ جامعہ پیش کیا۔
جامعہ مليہ اسلاميہ الومنائی ایسوسی ایشن ریاض کےصدر انجینئر سید غفران احمد نے ائے ہوئے تمام مہمانان کا تہ دل سے شکریہ پیش کیا اور اُنھیں گلدستہ پیش کر اُنکا استقبال کیا ساتھ ہی اس پروگرام کو ایک یادگار پروگرام قرار دیا
ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری انجینیئر طارق امام نے اس موقع پر ایک ویب سائٹ کا اجرا کیا اس کے علاوہ پروفیسر سید سرور حسین نے اپنا پرمغز مقالہ “روشنی کا سفر” پیش کیا نیز ان کی کتاب “دیوتا کا تیر” کا اجرا بھی اس موقع پر عمل میں آیا- اس پروگرام کے معاونین اور کچھ جامعہ کے ہونہار لوگوں کو یادگاری میمنٹوز بھی پیش کیے گیے جن میں کرکٹ ٹیم کے کپتان معین خان ، تعلیم کے میدان میں مصطفیٰ عابدی ، سماجی خدمات کے میدان میں عبدالرحمن عمری اور شاکر جعفری قابل ذکر ہیں- اس موقع پر مہمان خصوصی کو صدر تنظیم انجینئر سید غفران احمد اور جنرل سکریٹری انجینئر طارق امام نیز مہمان اعزازی کو نائب صدر نیمو خان ، جوائنٹ سکریٹری انجینئر متین عالم اور خزانچی محمد ہارون قاسمی نے یادگاری شیلڈ پیش کیا ۔ڈاکٹر انعام اللہ فلاحی اعظمی اور عبدالرحمن عمری نے پراثر نظامت کے فرائض انجام دیے- محفل میں جامعہ الومنائی کی ایک کثیر تعداد کے علاوہ علیگ برادری اور مختلف تنظیموں کے عہدیداران بھی موجود تھے- مجلس کے اختتام پر جامعہ کے نائب صدر نیمو خان نے ہدیہ تشکر پیش کیا-