ممبئی(پریس ریلیز) ممبئی میں شیعوں کے مشہور و معروف عالم دین مولانا حسن علی راجانی نے عید میلادالنبی کی تقریبات میں جوش و خروش سے شرکت کرتے ہوئے ہزاروں افراد کی حوصلہ افزائی کی اور عید میلادالنبی کے موقع پر ایسے جید عالم دین کی دلی عقیدت کا اظہار ہوا مولانا حسن علی راجانی نے عید میلاد النبی کے جلوس میں محبت اور اتحاد کو پھیلاتے ہوئے آخری نبی (ص) کی تعلیم کو عام کیا نیز ایسے جید عالم دین کا محبت اور امن کا پیغام اور ان کی موجودگی سے اصل جوہر کو حاصل کرنا ہے، ان کی عقیدت، تحریک اور محبت اور اتحاد کے پیغام کو اجاگر کرنا ہے انہونے عید میلادالنبی کے عظیم الشان جلوس میں شرکت کرتے ہوئے حضرت محمد (ص) سے اپنی غیر متزلزل لگن کا مظاہرہ کیا۔ جلوس، جس میں لاکھوں مومنین نے شرکت کی اور محبت اور ہم آہنگی پھیلاتے ہوئے شہر کی گلیوں سے گزرے ملحوظ رہے کہ مولانا راجانی جو اپنے بصیرت افروز لیکچرز اور تحریروں کے لیے جانے جاتے ہیں ان کو ایک خوبصورتی سے سجا ہوا بینر اٹھائے دیکھا گیا، جس پر قرآن و حدیث کی آیات تھیں انہونے نے فضل کے ساتھ جلوس کی قیادت کی عقیدتی دعائیں پڑھتے ہوئے جب بھیڑ جوش و خروش کے ساتھ آگے بڑھی اور ان سے جب ان کی شرکت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ عید میلاد النبی (ص) کی ولادت اور میراث کا جشن ہے ایک عالم کی حیثیت سے میں اس خوشی کے موقع کا حصہ بن کر فخر محسوس کر رہا ہوں جو مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور محبت کو فروغ دے رہا ہے۔ جلوس میں اسلامی تعلیمات پر کھانا کپڑے اور لٹریچر تقسیم کرنے والے مختلف اسٹالز لگائے گئے تھے مولانا راجانی نے کمیونٹی سروس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پیغمبر اسلام کا پیغام شفقت اور مہربانی کا ہے ہمیں ان کی مثال کو نقل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے خاص طور پر اس مبارک دن پر اور اسے عظیم الشان اجتماع کے ساتھ کرنے کی اشد ضرورت ہے جہاں مولانا راجانی نے نامہ نگاروں کو ایک دلکش بیان دیا جس میں نبی (ص) وسلم کی شاندار زندگی اور تعلیمات پر روشنی ڈالی۔ان کے الفاظ نے میڈیاوالوں کو بے جواب کرتے ہوئے نبی (ص) وسلم کے راستے پر چلنے کی ترغیب دی، ان کی روزمرہ کی زندگی میں محبت اور امن پھیلانے کی دعوت دی، مولانا راجانی کی جلوس میں شرکت اسلامی اقدار اور اتحاد کو فروغ دینے کا ان کے عزم کا ثبوت ہے اس کی شمولیت نے لاتعداد افراد کو پیغمبر کی تعلیمات کے ساتھ اپنے تعلق کو گہرا کرنے کی تحریک دی ہے، اور شیعہ برادری اور اس کی عقیدت کے احساس کو فروغ دیا ہے۔