مشرف شمسی
اسرائیل نے لبنان میں پیجر حملھ کر کے دنیا کو چونکا دیا ہے ۔لیکِن اس پیجر حملے سے حزب اللہ کی کمر ٹوٹ گئی ہے ایسا نہیں کہا جا سکتا ہے ۔لیکن اس پیجر حملے سے وزیر اعظم نیتن یاہو کی ساکھ وقتی طور پر اسرائیل کے لوگوں میں ضرور اضافہ ہوا ہوگا۔اسرائیل نے لبنان میں جو پیجر دھماکہ کیا ہے اس میں تین سے چار ہزار لوگ زخمی ہوئے ہیں اور اب تک دس لوگوں کی جان جا چکی ہے ۔خبر ہے کہ لبنان کے ایک ایم پی کا دس سالہ بیٹا اس پیجر دھماکہ میں مارا گیا ہے۔لبنان میں ایران کے سفیر کے زخمی ہونے کی بھی غیرمصدقہ خبر ہے ۔دنیا کے زیادہ تر حصے میں پیجر کا استعمال ختم ہو چکا ہے ۔لیکِن کچھ ایسے ممالک ہیں جہاں انٹرنیٹ ٹاور صحیح طور پر کام نہیں کرتا ہے وہاں میسیج کے لئے پیجر کا استعمال کیا جاتا ہے ۔لبنان،شام اور عراق کے کچھ حصوں میں پیجر کا استعمال بہت بڑی مقدار میں کیا جاتا ہے ۔حزب اللہ کے مجاہدین پیجر کا استعمال اسلئے بھی کرتے ہیں کہ یہ آپس میں رابطے کے لئے خلائی سسٹم کے ذریعے پیغام رسانی نہیں ہے بلکہ زمینی سطح سے ہوتی ہے ۔اسلئے اب سے پہلے تک سبھی کو یقین تھا کہ پیجر سے پیغام رسانی پوری طرح محفوظ ہے اور اسے دوسرا کوئی ہیک نہیں کر سکتا ہے ۔لیکِن اسرائیلی ہیکر نے پیجر دھماکہ کر اس میسیج سسٹم کو غیر محفوظ بنا دیا ہے۔ لبنان میں صرف حزب اللہ کے مجاہدین ہی پیجر استعمال نہیں کرتے ہیں بلکہ عام عوام بھی اس سسٹم کا استعمال کرتے ہیں ۔اسلئے اس پیجر دھماکہ میں لبنان کے عام لوگ بڑی تعداد میں زخمی ہونے کی خبر ہے ۔حزب اللہ نے اسے دہشت گرد کاروائی بتایا ہے ۔
اب سوال ہوتا ہے کہ اسرائیل ان پیجروں کے اندر کیسے رسائی حاصل کی ۔آخر لبنان نے ان پیجر کو کس ملک سے خریدا ہے جو اس پیجر کے سافٹ وئیر کو اسرائیل تک پہنچایا۔جیسے ہی لبنان میں پیجر حملھ ہوا اس کے کچھ دیر بعد ہی یہ کہا جانے لگا کہ پیجر تائیوان کا بنا ہوا تھا لیکن تائیوان نے فوراً اس بات کی تردید کی اور کھا کہ ہم نے لبنان کو پیجر نہیں فروخت کیا ہے ۔اب پتہ چل رہا ہے کہ پیجر یورپ سے منگوایا گیا تھا ۔ظاہر سی بات ہے کہ یورپ کے زیادہ تر ممالک اسرائیل کے ظلم کے ساتھ یک جہتی نبھا رہے ہیں ۔اس میں شک نہیں ہے کہ اسرائیل اور مزاحمتی تنظیموں کے جنگ میں اسرائیل تکنیکی طور پر برتر ثابت ہوا ہے ۔ساتھ ہی خفیہ جانکاری بھی اسرائیل کا بہتر ثابت ہوا ہے۔یہ اور بات ہے کہ اسرائیل کو امریکہ،انگلینڈ اور یورپ کے متعدد ممالک کی خفیہ ایجنسیاں مدد کرتی ہیں ۔انہیں خفیہ ایجنسیوں کے دم پر اسرائیل ایران میں حماس چیف اسماعیل ہانیہکا قتل کرنے میں کامیاب ہوا ۔حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکر کا قتل بھی اسرائیل نے لبنان میں واقع اُنکے رہائش گاہ پر کیا۔ پیجر دھماکہ سے حزب اللہ کے خیمے میں ایک افراتری تو ضرور پیدا ہوئی ہوگی اور حزب اللہ اسے بڑی سیکیورٹی چوک مان بھی رہا ہے لیکِن اس پیجر دھماکہ سے حزب اللہ کمزور ہو جائے گا اور اس کے حملھ کرنے کی صلاحیت میں کمی آئےگی ایسا نہیں کہا جا سکتا ہے ۔کیونکہ حزب اللہ کے ایلیٹ فورس میں ایک لاکھ نفری ہے۔ہاں حزب اللہ کو اس خطرناک حملے سے باہر آنے میں تھوڑا وقت ضرور لگے گا لیکِن اسرائیل یہ حملھ کر جیت گیا مان لیتا ہے یہ دور کی كوری ہے۔کیونکہ شکست اور کامیابی زمینی لڑائی میں فیصلہ کن ہوتا ہے اور اس میں حزب اللہ اب بھی اسرائیل سے بہتر حالت میں ہے۔