ممبئی (نمائندہ) میرے قائد میرے لیڈر جناب بیرسٹر اسد الدین اسد الدین اویسی ہیں میں نے ان کی سیاست کو اب گلے لگایا ہے اقلیتوں کے ساتھ ساتھ دلیت اور پسماندہ طبقے کی آواز کو بلند کرنا یا یا ان کے حقوق کی بات کرنا یہ ہم نے مجلس میں سیکھا ہے یہ الفاظ ہیں ورسوا اسمبلی حلقے سے ایم ائی ایم پارٹی کے امیدوار رئیس لشکریا کے نمائندہ کے ساتھ اپنی خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جیت اور ہار اللہ رب العزت کے اختیار میں ہے مجھے اپنا کام تو کرتے رہنا ہے انہوں نے کہا ہمارے لیڈر بیرسٹر اسد الدین اویسی ایک بے باک اور دور اندیش لیڈر ہیں لیکن مخالفیین کی طرف سے طرح طرح کے پرسپشن قائم کر کے امیج کو خراب کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے ان پر طرح بے طرح کے الزام بھی عائد کئے جاتے رہے ہیں لیکِن ہمارے لیڈر کی وہی رفتار ہے اُنھیں یقین ہے کہ دن ہم ضرور کامیاب ہونگے اور یہ سچ کہ جس دن ملت کے لوگوں نے ہوش کے ناخن لے لیا تو یہ پرسپشن بھی ختم ہو جائے گا اور ہماری لیڈر شپ مزید مضبوط ہوگی انہوں نے کہا کہ اس بار ورسوا اسمبلی حلقے میں نئی تاریخ رقم ہوگی انشاءاللہ اور دنیا یاد کرے گی اُنھوں نے کہا کہ ہم لوگ زمینی سطح پر کام کر رہے ہیں اور ہمیں بڑی تعداد میں لوگوں کی حمایت حاصل ہو رہی ہے ملحوظ رہے کہ رئیس لشکریہ ایک کامیاب کاروباری ہیں لشکریہ کنسٹرکشن کے نام سے ان کی کنسٹرکشن کمپنی ہے۔ ملحوظ رہے اس اسمبلی حلقے سے مہا یو تی نے بھارتی لوہیکر کو اپنا امیدوار بنایا ہے وہیں مہا وکاس اگھا ڈی نے ایک مسلم ہارون خان کو میدان میں اتارا ہے ۔