بد زبان بد ذہن گستاخ یتی نرسنگھا نند کے خلاف اپنے سینکڑوں حمایتیوں کے ساتھ کرنے جا رہی تھیں احتجاج کہا شان رسالت میں گستاخی ناقابل برداشت
لکھنؤ(نمائندہ) سی اے اے اور این ار سی موومنٹ میں انتہائی سرگرم رہی سوشل ورکر اور مشہور و معروف شاعر منور رانا کی بیٹی سمیہ رانا کو لکھنو پولیس نے گزشتہ روز دیر شام ہاؤس اریسٹ کر لیا ہے وہ گستاخ یتی نرسنگھا نند کے خلاف اپنے سینکڑوں حمایتیوں کے ساتھ احتجاج کرنے جا رہی تھیں لیکن پولیس نے انہیں ان کے قیصر باغ گھر پر ہی ہاؤس اریسٹ کر لیا ہے۔
عیاں رہے کہ شان رسالت میں گستاخی کا سلسلہ ایک کے بعد ایک بدستور جاری ہے گزشتہ روز بد ذہن اور بد زبان گستاخ یتی نرسنگھا نند نے شان رسالت میں ایک بار پھر گستاخی کی ہے جس سے پورے ملک کے مسلمانوں کے جذبات بری طرح سے مجروح ہو کر رہ گئے ہیں اور جگہ جگہ پر اس بد زبان اور بد ذہن کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں حالات کسی بھی وقت ناگفتہ ہو سکتے ہیں
سوشل ورکر اور سی اے اےاین ار سی موومنٹ میں انتہائی سرگرم رہی شاعر منور رانا کی بیٹی سمیہ رانا نے گزشتہ روز دیر شام اپنے سینکڑوں حمایتیوں کے ساتھ اپنا احتجاج شروع کرنے ہی والی تھیں کہ پولیس نے انہیں ہاؤس اریسٹ کر لیاحالانکہ بعد میں انہوں نے پولیس کے اعلی افسران کو تحریر دے کر عوام کی ناراضگی سے واقف کرا دیا ہے اور گستاخ کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے
سمیہ رانا نے میڈیا سے کہا کہ شان رسالت میں گستاخی ناقابل برداشت ہے بد ذہن اور بد زبان گستاخ یتی نرسنگھا نند نے پیغمبر اسلام کی شان میں جو گستاخانہ کلمات کہے ہیں وہ نا قابل برداشت ہیں اور حد سے تجاوز کرنے والی بات ہے حکومت کو چاہیے کہ ایسے بد زبان شخص پر کیس چلائے اور اس کو اس کی صحیح جگہ پر پہنچائے کیونکہ یہ کروڑوں مسلمانوں کی دل ازاری کا معاملہ ہے ملحوظ رہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی اس تعلق سے اپنے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور حکومت ہند سے اس تعلق سے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے ایک پریس نوٹ میں کہا ہے کہ اس بیہودے اور بدزبان شخص نے شان رسالت میں جو گستاخی کی ہے اس سے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات بری طرح سے مجروح ہو کر رہ گئے ہیں اگر اس کے رد عمل میں مسلمان بھڑک گئے تو اس سے پورے ملک کا امن و امان خاکستر ہو سکتا ہے اُنھوں نے کہا کہ مذہب اسلام کا تصور واضح ہے وہ یہ ہے کہ تمام مذاہب کی مقدس شخصیتیں ہم چاہے ان پر ایمان رکھتے ہوں یا نہیں ہمارے لیے ان کا احترام کرنا ضروری ہے
مولانا رحمانی نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ یہ ایک بیہودے اور بد ذہن شخص کا بیان ہے یہ عام برادران وطن کی سوچ نہیں ہے ہمارے ملک میں آج بھی ایسے ہمارے برادران وطن موجود ہیں جنہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سوانح حیات لکھی ہے ۔