لکھنؤ(پریس ریلیز) آل انڈیا مسلم انٹلیکچول سوسائٹی کے زیر اہتمام مسجد ابراہیمی چودھری گڑھیا لکھنؤ میں بعد نماز مغرب درس قرآن کی ماہانہ مجلس منعقد ہوئی جس میں مولانا سلمان جہانگیر ندوی ، نے سورہ نساء کے مضامین کو اختصار کے ساتھ لوگوں کے سامنے پیش کیا خصوصیت کے ساتھ ان مضامین کا ذکر کیا جو ہمارے معاشرے کی انفرادی و اجتماعی زندگی انسان کے شب و روز کے معمولات اور ایک دوسرے سے معاملات کرنے سے تعلق رکھتے ہیں اخیر میں سلام کرنے کے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں مفصل اور مدلل گفتگو فرماںٔی،سلام کی اہمیت وفضیلت پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ سلام اللہ کے ناموں میں سے ایک نام ہے،
سب سے پہلے اللہ تعالٰیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو یہ حکم دیا تھا کہ وہ فرشتوں کو سلام کریں انہوں نے اللہ کے حکم کی تعمیل کی اور پھر یہی سلام کا طریقہ قیامت تک کے لئے آدم علیہ السلام کی ذریت کے لیے مقرر فرما دیا،اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کںٔی جگہوں پر یہ حکم فرمایا کہ اپنا گھر ہو یا دوسرے کا گھر جب اندر جانے کا ارادہ کرو تو سلام ضرور کر لیا کرو اس سے انسان بہت سارے فتنوں سے محفوظ ہو جاتا ہے ساتھ ہی حیا اور پاکدامنی کا ایک خوشگوار اور اسلامی ماحول پیدا ہوتا ہے۔سلام سے معاشرے میں الفت ومحبت کوفروغ ملتا ہے اس مجلس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جس میں خاص طور پر آل انڈیا مسلم انٹلکچول سوسائٹی کے جنرل سکریٹری جناب ڈاکٹر عمار انیس نگرامی احمد اویس نگرامی,حسن متین، حاجی کمال اور مسجد کے ذمہ داران بھی شریک رہے،اخیر میں پوری امت مسلمہ کے لیے خصوصی دعا کے اہتمام کے ساتھ مجلس کا اختتام ہوا ۔